IPhone SE: The shape is similar to the iPhone 8 but features the iPhone 11



IPhone SE: The shape is similar to the iPhone 8 but features the iPhone 11

This phone has been named as iPhone SE and after 2018, Apple has introduced the SE series iPhone for the first time in the market.

This phone is similar to the iPhone 8 introduced in 2017 and will be available in three colors - red, white and black.

The new 4.7-inch screen has fingerprint recognition technology, but face recognition is not supported.


Although the phone is similar to the iPhone 8 in form, the technology offered is similar to Apple's latest iPhone 11. It uses the same processor that the company is using on the iPhone 11 Pro

اس فون کو آئی فون ایس ای کا نام دیا گیا ہے اور کا 2018 کے بعد ایپل نے پہلی مرتبہ ایس ای سیریز کا آئی فون بازار میں پیش کیا ہے۔

یہ فون شکل میں 2017 میں متعارف کروائے جانے والے آئی فون 8 جیسا ہے اور یہ تین رنگوں سرخ، سفید اور سیاہ میں دستیاب ہو گا۔

4.7 انچ سکرین والے اس نئے فون میں انگلیوں کے نشان کی شناخت والی ٹیکنالوجی تو ہے تاہم چہرے کی شناخت کی سہولت نہیں دی گئی۔


اگرچہ شکل میں یہ فون آئی فون 8 جیسا ہے لیکن اس میں دی گئی ٹیکنالوجی ایپل کے جدید ترین آئی فون 11 جیسی ہے۔ 

اس میں وہی پروسیسر استعمال کیا گیا ہے جو کمپنی آئی فون 11 پرو میں استعمال کر رہی ہے

The price of this new phone is also much lower than the iPhone 11 and will be available in the US for $ 399 from April 24.

Experts say that by introducing a low-cost new phone, Apple could compete with mid-priced phones by companies like Samsung and Google, which are popular with most buyers in the mobile phone market.

According to Dan Ivor of Wedbush Securities, this is because 'usually once you buy an iPhone, it becomes a repeat customer.

اس نئے فون کی قیمت بھی آئی فون 11 کے مقابلے میں کہیں کم ہے اور یہ امریکہ میں 399 ڈالر میں 24 اپریل سے دستیاب ہو گا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کم قیمت کا نیا فون متعارف کروا کے ایپل سام سنگ اور گوگل جیسی کمپنیوں کے درمیانے درجے کی قیمت والے فونز کا مقابلہ کر سکتا ہے جو کہ موبائل فون کے بازار میں بیشتر خریداروں میں مقبول ہیں۔

ویڈ بش سکیورٹیز کے ڈین آئیور کے مطابق ایسا اس لیے ہے کہ ’عموماً جب آپ ایک مرتبہ آئی فون خریدتے ہیں تو اس 
کے دوبارہ گاہک بھی بن ہی جاتے ہیں

Single camera

The demand for mobile phones has declined in the world due to the Cod-19 but companies are still offering new models. OnePlus introduced its new model this week, while last month Huawei introduced its famous P40 range phones.

Apple warned in February that a lockdown in China could affect Apple's product manufacturing and could affect its sales. Apple's stores are also closed in several countries around the world due to Corona. ۔

However, experts estimate that in the next six to nine months, Apple's new phone could sell two to two million units.

The new iPhone SE also has wireless charging facility while the camera mounted on it is 12 megapixel resolution while the selfie camera has a resolution of 7 megapixel.

سنگل کیمرا

کووڈ-19 کی وجہ سے دنیا میں موبائل فونز کی مانگ میں کمی آئی ہے لیکن اس کے باوجود کمپنیاں نئے ماڈل پیش کر رہی ہیں۔ رواں ہفتے ہی ون پلس نے اپنے نئے ماڈل متعارف کروائے جبکہ گذشتہ ماہ ہواوے نے اپنی مشہور پی 40 رینج کے فون پیش کیے ہیں۔

فروری میں ایپل نے خبردار کیا تھا کہ چین میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے ایپل کی مصنوعات کی تیاری پر اثر پڑ سکتا ہے اور اس کی فروخت بھی متاثر ہو سکتی ہے۔کورونا کی وجہ سے دنیا کے کئی ممالک میں ایپل کی دکانیں بھی بند ہیں۔

تاہم ماہرین کا اندازہ ہے کہ آنے والے چھ سے نو ماہ میں ایپل کے اس نئے فون کے دو سے ڈھائی کروڑ یونٹ فروخت ہو سکتے ہیں۔

نئے آئی فون ایس ای میں وائرلیس چارجنگ کی سہولت بھی دی گئی ہے جبکہ اس پر نصب کیمرہ 12 میگا پکسل ریزولیوشن کا ہے جبکہ سیلفی کیمرے کی ریزولیوشن سات میگا پکسل ہے۔


موبائل فون کے بازار کی تجزیہ کار کیرولینا میلانیسی کا کہنا ہے کہ ایپل کی سیکنڈ ہینڈ مارکیٹ بھی بہت بڑی ہے اور بہت سے ایسے لوگ ہیں جو نیا آئی فون خریدنے کی سکت نہ رکھنے کی وجہ سے استعمال شدہ آئی فون لیتے ہیں اور یہ کم قیمت کا نیا فون انھیں بھی متوجہ کر سکتا ہے

Post a Comment

0 Comments