China's Huawei brought the app to compete with Google Maps of the United States, a loss to Google


چین کا ہواوے امریکہ کے گوگل میپس کے مقابلے پر ایپ لے آیا، چین کی سمارٹ فون بنانے والی سب سے بڑی کمپنی ہواوے نے اپنے فونز میں گوگل کے نقشوں (گوگل میپس) پر انحصار ختم کرنے کیلئے اپنی نئی ایپ ’’ہیئر وی گو‘‘ (HERE WeGo) متعارف کرا دی ہے جس سے لگتا ہے کہ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چائنیز کمپنی کیخلاف کیے گئے جانے والے اقدامات موثر ثابت نہیں ہوں گے اور ہواوے کا یہ اقدام گوگل سمیت دیگر امریکی کمپنیوں کیلئے الٹا نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ گزشتہ سال جب ڈونلڈ ٹرمپ نے ہواوے کو اپنے اقدامات کے ذریعے نشانہ بنانا شروع کیا تھا تو انہیں لگتا تھا کہ وہ ایک ہی مرتبہ میں چائنیز کمیونی کیشن کمپنی کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ مئی 2019ء میں ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر جاری کرتے ہوئے امریکی کمپنیوں کی جانب سے چائنیز انفارمیشن ٹیکنالوجی اور کمیونیکیشن سسٹم کے استعمال پر پابندی عائد کر دی اور اس کی وجہ ملک کو درپیش سیکورٹی خطرہ قرار دیا۔ ساتھ ہی ہواوے پر امریکا میں پرزہ جات فروخت کرنے پر پابندی عائد کردی۔ امریکا کا منصوبہ یہ تھا کہ ہواوے کی گوگل، مائیکرو سافٹ اور ایپل جیسے اداروں کے سافٹ ویئرز (جن کی ایک طرح سے دنیا بھر میں اجارہ داری قائم ہے) تک رسائی کو ختم کر دیا جائے تاکہ ہواوے کا ڈھانچہ منہدم کیا جا سکے، تاہم ایسا نہ ہو سکا۔ ہوواوے نے متبادل دیکھنا شروع کیے اور ہیئر وی گو نامی ایپ اسی کوشش کا نتیجہ ہے۔ پہلی مرتبہ ہیئر وی گو ایپ کو نوکیا فونز کے میپ سسٹم میں 2012ء کے دوران دیکھا گیا تھا اور یہ ہیئر ٹیکنالوجی کی پراڈکٹ ہے جو 
جرمن کار ساز کمپنی آئوڈی اور بی ایم ڈبلیو کی زیر ملکیت ہے

China's Huawei launches app to compete with Google Maps in US, China's largest smartphone maker (HERE WeGo) has been introduced which seems to be

Measures taken by US President Donald Trump against the Chinese company will not be effective and Huawei's move could be counterproductive for other US companies, including Google. When Donald Trump began targeting Huawei with his actions last year, he thought he would be able to target the Chinese communications company at once. 

In May 2019, Trump issued an executive order banning the use of Chinese information technology and communications systems by US companies, citing security threats to the country. It also banned Huawei from selling spare parts in the United States. The US plan was to cut off access to the software of Huawei's companies such as Google, Microsoft and Apple (which in a way have a worldwide monopoly) in order to dismantle Huawei's infrastructure. It could not happen. Huawei began to look for alternatives, and an app called Hairwego is the result of that effort. The HairVoGo app was first seen in Nokia phones' map system in 2012 and is a hair technology product owned by German carmakers Audi and BMW.

Post a Comment

0 Comments